شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان لڑکی نے آج اپنی کہانی سنائی جو ظلم، بلیک میلنگ، اور جسمانی و ذہنی تشدد کی المناک داستان ہے۔ اس لڑکی نے بتایا کہ کس طرح اسے ایک شخص نے بار بار بلیک میل کیا، اس کی ویڈیوز اور تصاویر کو ہتھیار بنایا، اور اسے ذہنی طور پر تباہ کر دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ، اسے دو بار حمل ٹھہرنے پر مجبور کیا گیا اور اس کے بعد اسے ہسپتالوں اور عدالتوں کے چکر لگانے پر مجبور کیا گیا۔
لڑکی کے مطابق، اس شخص نے نہ صرف اسے بلیک میل کیا بلکہ اس سے بڑی رقم بھی وصول کی۔ اس نے بتایا کہ اس نے اسے ڈیڑھ لاکھ روپے ادا کیے، لیکن اس کے باوجود اس کی دھمکیاں جاری رہیں۔ اس کے بعد، اس شخص نے اسے دوبارہ حمل ٹھہرنے پر مجبور کیا اور اسے کہا کہ وہ اس سے شادی کرے گا، لیکن اس کے بعد بھی اس نے اسے ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔
لڑکی نے بتایا کہ اس نے عدالتوں، پولیس اسٹیشنوں، اور ہسپتالوں کے چکر لگائے، لیکن اسے انصاف نہیں ملا۔ اس نے کہا کہ ہسپتالوں کے ڈاکٹرز نے اس کا میڈیکل ٹیسٹ کرنے سے انکار کر دیا، اور اسے کورٹ کے حکم کے باوجود میڈیکل رپورٹس نہیں دی گئیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، اسے دھمکیاں دی گئیں کہ اگر اس نے کسی کو بتایا تو اس کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی جائیں گی۔
لڑکی نے مریم نواز شریف سے اپیل کی کہ وہ اس کے ساتھ ہو کر اسے انصاف دلائیں۔ اس نے کہا کہ وہ عدالتوں، تھانوں، اور ہسپتالوں کے چکر لگا کر تھک چکی ہے، اور اب وہ صرف انصاف چاہتی ہے۔ اس نے کہا کہ اس کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ کسی اور لڑکی کے ساتھ نہ ہو، اور اس کے لیے ضروری ہے کہ ملزمان کو سزا ملے۔
یہ کہانی نہ صرف ایک لڑکی کی دکھ بھری داستان ہے، بلکہ یہ ہمارے معاشرے کے اندر موجود ظلم و ناانصافی کی ایک المناک تصویر بھی ہے۔ اس لڑکی نے بہادری سے اپنی کہانی سنائی ہے، اور اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس کے ساتھ کھڑے ہوں اور اسے انصاف دلانے میں مدد کریں۔
**انصاف کے لیے آواز اٹھائیں، ظلم کے خلاف کھڑے ہوں۔**
---
قارئین کو اس لڑکی کی کہانی کا احساس ہو اور وہ اس کے ساتھ ہمدردی محسوس کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ، اس میں انصاف کی اپیل بھی شامل ہے تاکہ معاشرے میں اس قسم کے واقعات کو روکا جا سکے۔
کوئی غلط کمنٹ سے گریز کریں