حکومتِ پاکستان نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام (پیکا) ترمیمی ایکٹ 2025 کے تحت سخت اقدامات کا آغاز کرتے ہوئے ساہیوال اور ملتان میں دو الگ واقعات پر فوری کارروائی کی ہے۔
ساہیوال کیس: افتخار نامی ملزم نے آرمی چیف اور عسکری اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر متنازع پوسٹس شیئر کیں، جس پر پولیس نے پیکا کے سیکشن 26(اے) کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کر لیا۔
ملتان کیس: نامعلوم نوجوانوں نے ٹریفک وارڈن پر تشدد کیا اور واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی۔ پولیس نے 3 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے 2 کو گرفتار کیا۔ چوتھے ملزم نے ویڈیو شیئر کرکے پیکا کی خلاف ورزی کی۔
پیکا ترمیمی بل 2025 کی کلیدی دفعات:
جعلی خبریں یا خوف پھیلانے والے مواد پر 3 سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ۔
اسلام آباد اور صوبائی دارالحکومتوں میں سوشل میڈیا پروٹیکشن اتھارٹی قائم، جسے غیرقانونی مواد ہٹانے اور پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن کا اختیار ہوگا۔
متاثرہ افراد کو 24 گھنٹے میں اتھارٹی کو رپورٹ کرنا لازم۔
یہ اقدامات آن لائن جرائم کو روکنے اور سوشل میڈیا کے استعمال کو محفوظ بنانے کی حکومتی کوششوں کا حصہ ہیں۔
پولیس افسر کیخلاف خبر، صحافی پر پیکا کے تحت مقدمہ
غیرجانبدارانہ زبان میں واقعات اور قانونی تبدیلیوں کی عکاسی۔
"جعلی خبریں"، "سوشل میڈیا وائرل"، "سائبر کرائمز"، "پیکا اتھارٹی"۔
قارئین کو سائبر قوانین کے بارے میں آگاہی اور قانونی نتائج سے روشناس کرانا
"پیکا ایکٹ کے تحت تیز کارروائی: سوشل میڈیا پوسٹس اور تشدد کے واقعات پر ساہیوال و ملتان میں 3 گرفتاریاں"
مزید تفصیلات...
کوئی غلط کمنٹ سے گریز کریں