"چینی شہریوں سے جعلی شادیاں: غریب لڑکیوں کا استحصال کرنے والی گینگ کا بڑا فساد!"

0

 


اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایف آئی اے کی بڑی کارروائی:


 شادی کے جھانسے سے لڑکیوں کو اسمگل کرنے والے

 گروہ کے تین ملزمان گرفتار


اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایک بڑی کارروائی کے دوران شادی کے جھانسے سے پاکستانی لڑکیوں کو چین اسمگل کرنے والے گروہ کے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ہونے والے ملزمان کی شناخت شوگئی (یوسف)، عبد الرحمٰن اور محمد نعمان کے نام سے ہوئی ہے جبکہ متاثرہ لڑکی کو بھی حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا۔

ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق، ملزمان متاثرہ لڑکی کو شادی اور ملازمت کا جھانسہ دے کر چین اسمگل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ملزمان فلائٹ نمبر CZ6034 کے ذریعے چین جا رہے تھے جب ایف آئی اے نے انہیں گرفتار کر لیا۔ ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ گروہ پاکستانی لڑکیوں کو چینی شہریوں سے شادی کروا کر انہیں چین اسمگل کرنے میں ملوث ہے۔

تفصیلات کے مطابق، یہ منظم گینگ کئی خواتین پر مشتمل ہے جو غریب اور ضرورت مند لڑکیوں کو تلاش کر کے انہیں شادی کے لیے آمادہ کرتی ہیں۔ ملزمان متاثرہ لڑکیوں کو چینی شہریوں کے ساتھ شادی پر آمادہ کرتے ہیں، اس کے بعد ان کا ڈیٹا اور دستاویزات ایجنٹ عبد الرحمٰن اور محمد نعمان کے حوالے کیے جاتے ہیں۔ یہ ایجنٹ چینی ایجنٹ پاول کے ساتھ رابطہ رکھتے ہیں جو بھاری رقوم کے عوض چینی کلائنٹ کا بندوبست کرتا ہے۔ ملزمان پاکستانی لڑکیوں کے سفری دستاویزات اور دیگر سہولیات بھی فراہم کرتے ہیں۔

تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ملزمان نے متاثرہ لڑکی کی والدہ سے 10 لاکھ روپے میں معاملات طے کیے تھے، جن میں سے ڈیڑھ لاکھ روپے کی ادائیگی کی جا چکی تھی۔ مزید یہ کہ ملزمان نے متاثرہ لڑکی سے بلیک میلنگ کے لیے 10 لاکھ روپے کا قرض لینے کا اشٹام بھی بنوایا تھا۔

ایف آئی اے حکام نے تینوں ملزمان کو گرفتار کر کے مزید تحقیقات اور قانونی کارروائی کے لیے انسدادِ انسانی اسمگلنگ سیل اسلام آباد منتقل کر دیا ہے۔ اس گروہ کے دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے بھی کارروائی جاری ہے۔

یہ واقعہ انسانی اسمگلنگ کے خلاف جنگ میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ ایف آئی اے کی یہ کارروائی نہ صرف اسمگلرز کے منصوبوں کو ناکام بنانے میں کامیاب رہی ہے بلکہ اس نے معاشرے کو اس سنگین مسئلے کے بارے میں آگاہ کرنے کا بھی موقع فراہم کیا ہے۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے مشتبہ افراد یا گروہوں کے بارے میں فوری طور پر اطلاع دیں تاکہ انسانی اسمگلنگ جیسے جرائم کو روکا جا سکے۔

اس واقعے کے بعد حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ انسانی اسمگلنگ کے خلاف مزید سخت اقدامات اٹھائیں اور عوام کو اس خطرے سے بچانے کے لیے مؤثر حکمت عملی تیار کریں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کوئی غلط کمنٹ سے گریز کریں

ایک تبصرہ شائع کریں (0)