بریکنگ نیوز: دریائے جہلم میں دو الگ مقامات پر لڑکا اور لڑکی ڈوب گئے، تلاش جاری

0


 💔 واقعات کی تفصیلات

1. چک مبارک کا المناک واقعہ

20 سالہ زینب دختر تقی شاہ اپنے خاندان کے ساتھ دریائے جہلم کے مقام بونگا سرخرو پتن پر سیر کے لیے آئی تھیں، جہاں وہ دریا میں بہہ گئیں۔ ریسکیو 1122 کے حکام کے مطابق، لاش کی تلاش کا آپریشن تیز رفتار پانی اور روشنی کی کمی کے باوجود جاری ہے :cite[1]:cite[2]:cite[3]۔

2. گوند پور کا سانحہ

9 سالہ عثمان ولد مختار گوند پور میلہ کے قریب نہاتے ہوئے دریا کے گہرے حصے میں چلا گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، وہ دو دیگر لڑکوں کے ساتھ تھا، جن میں سے دو کو بچا لیا گیا، جبکہ عثمان کی لاش تک رسائی نہیں ہو سکی :cite[2]:cite[3]۔

🌊 ریسکیو آپریشن کی صورتحال

  • دونوں مقامات پر ریسکیو ٹیمیں رات بھر کیمپ لگا کر موجود رہیں گی۔
  • تیز رفتار بہاؤ اور گہرے پانی نے تلاش کے عمل کو مشکل بنا دیا ہے :cite[2]:cite[3]۔
  • ضلعی انتظامیہ نے غوطہ خوروں اور ماہرین کو متحرک کر دیا ہے۔

⚠️ حفاظتی انتباہات اور ماضی کے واقعات

ضلعی انتظامیہ کی طرف سے دریائے جہلم میں نہانے پر پابندی عائد ہے :cite[4]۔ گزشتہ برسوں میں اسی دریا میں نیاپل کے مقام پر ایک باپ اور دو بچوں کے ڈوبنے کا واقعہ بھی پیش آیا تھا :cite[4]۔

📢 عوامی ہدایات

ماہرین نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ:

  • غیر محفوظ مقامات پر نہائیں سے گریز کریں۔
  • بچوں کو دریا کے قریب تنہا نہ چھوڑیں۔
  • ہنگامی صورت میں ریسکیو 1122 کو فوری اطلاع دیں۔

🔍 تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لیے jhang.site اور دیگر معتبر ذرائع سے جڑے رہیں۔



بھیرہ/سرگودھا (4 اپریل 2025): دریائے جہلم میں آج دو الگ الگ مقامات 

پر ایک لڑکا اور لڑکی ڈوبنے کا المناک واقعہ پیش آیا۔ ریسکیو حکام کے مطابق، 

چک مبارک کے قریب 20 سالہ لڑکی زینب دختر تقی شاہ جبکہ گوند پور (موضع گوندل) 

کے نزدیک 9 سالہ لڑکا عثمان ولد مختار نہاتے ہوئے دریا میں بہہ گئے۔ 

دونوں کی لاشوں کی تلاش کا آپریشن جاری ہے 14۔

واقعات کی تفصیلات:

چک مبارک کا واقعہ: زینب اپنے اہل خانہ کے ساتھ دریائے جہلم کی سیر کے لیے آئی تھی،

 جہاں وہ ڈوب گئی۔ ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر آپریشن شروع کیا، 

لیکن اندھیرا چھا جانے کی وجہ سے تلاش کا کام روک دیا گیا۔

 صبح دوبارہ آپریشن شروع ہوگا 24۔

گوند پور کا واقعہ: عثمان نہانے کے دوران گہرے پانی میں چلا گیا۔ 

ابتدائی معلومات کے مطابق، وہ بھی اپنے خاندان کے ہمراہ تفریحی مقصد سے دریا کنارے موجود تھا 12۔

ریسکیو آپریشن کی صورتحال:

دونوں مقامات پر ریسکیو ٹیمیں رات بھر موجود رہیں گی، 

اور کیمپ لگا دیے گئے ہیں۔ ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر مظہر شاہ کے مطابق، "تیز رفتار پانی اور روشنی کی کمی نے آپریشن کو مشکل بنا دیا ہے" 23۔

لاشوں کی بروقت بازیابی کے لیے ماہر غوطہ خوروں اور جدید آلات کا استعمال کیا جا رہا ہے 4۔

دریائے جہلم میں ڈوبنے کے واقعات میں اضافہ:

گزشتہ ہفتے کے دوران جہلم میں 8 افراد ڈوب چکے ہیں، 

جس سے دریا کی خطرناکی اور حفاظتی اقدامات کی کمی پر سوالات اٹھ رہے ہیں 9۔ ماہرین نے عوام کو گہرے پانی اور غیر محفوظ مقامات سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔

آخری معلومات تک:

اب تک دونوں متاثرین کی لاشیں برآمد نہیں ہو سکی ہیں۔ 

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ "صبح روشنی میں آپریشن تیز کر دیا جائے گا" 34۔

نوٹ: یہ خبر مختلف ذرائع سے حاصل کردہ معلومات پر مبنی ہے۔ 

مزید اپ ڈیٹس کے لیے سرکاری حکام کے اعلانات کا انتظار کیا جائے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کوئی غلط کمنٹ سے گریز کریں

ایک تبصرہ شائع کریں (0)