**بریکنگ نیوز
راولپنڈی (کرائم رپورٹر) — فرض کی پاسداری میں اپنی جان کو ہتھیلی پر رکھ کر چلنے والے ایک اور سپوت نے آج اپنی آخری سانس لی۔ شہید سب انسپکٹر ہارون حیات، جو گزشتہ ہفتے صوابی میں ایک خطرناک آپریشن کے دوران مغوی شہریوں کی بازیابی کی کوشش میں شدید زخمی ہوئے تھے، آج اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملے۔ راولپنڈی پولیس لائنز ہیڈکوارٹرز میں ان کی نمازِ جنازہ انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ ادا کی گئی، جہاں پولیس کے چاق و چوبند دستوں نے اپنے ساتھی کے جسدِ خاکی کو فاتحانہ سلامی پیش کی اور پھولوں کی چادر اوڑھا کر اس عظیم قربانی کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
### **قوم کے محسن، شہید کی آخری رسومات میں عوامی اور سرکاری شرکت**
نمازِ جنازہ میں راولپنڈی کے اعلیٰ ترین عہدیداران بشمول رجسٹرار پولیس آفیسر (آر پی او) بابر سرفراز الپا، کمشنر راولپنڈی انجینئر عامر خٹک، سی پی او سید خالد ہمدانی، پاک فوج کے سینئر افسران، اور پولیس کے تمام ڈویژنل و ضلعی افسران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس کے علاوہ، عام شہریوں کا ایک جمِ غفیر بھی اپنے ہیرو کو آخری سلام پیش کرنے کے لیے موجود تھا، جو اس بات کی غماز تھی کہ شہید کی قربانی صرف ایک فرد کی نہیں، بلکہ پوری قوم کے دل کی دھڑکن ہے۔
### **فرض کی راہ میں بے مثال قربانی**
شہید سب انسپکٹر ہارون حیات نے صوابی میں ایک ایسے آپریشن میں حصہ لیا جہاں انہوں نے بے گناہ شہریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈالا۔ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے آج وہ جامِ شہادت نوش کر گئے، مگر ان کی بہادری اور فرض شناسی کی داستان ہمیشہ زندہ رہے گی۔ انہوں نے اپنے پیچھے والدہ، دو بہنوں اور ایک بھائی کو سوگوار چھوڑا ہے، جن کے لیے پورا پولیس فورس اور قوم ہمدردی کا ایک سمندر بن کر کھڑی ہے۔
### **قوم کے لیے روشن مثال: سی پی او کا خراجِ عقیدت**
سی پی او سید خالد ہمدانی نے شہید کی قربانی کو سراہتے ہوئے کہا، *"شہداء ہمارے محسن ہیں جن کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کی جا سکتیں۔ ہارون حیات صرف ایک افسر نہیں تھے، بلکہ وہ راولپنڈی پولیس کے عزم و استقامت کا استعارہ تھے۔ ان کے اہلِ خانہ ہماری اپنی فیملی ہیں، اور ہم ہر لمحہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔"*
انہوں نے مزید کہا، *"راولپنڈی پولیس نے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے 121 افسران کی قربانیاں دے کر یہ ثابت کیا ہے کہ ہم کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ شہید ہارون حیات کی قربانی ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہے۔"*
### **سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رُخصتی**
نمازِ جنازہ کے بعد شہید کے جسدِ خاکی کو پولیس کے مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کے آبائی علاقے چوآسیدن شاہ، ضلع چکوال روانہ کیا گیا، جہاں انہیں اپنے آبائی قبرستان میں سپردِ خاک کیا جائے گا۔ پولیس کے دستوں نے راستے بھر سلامی پیش کی، جبکہ شہریوں نے پھولوں کی بارش کر کے اپنے ہیرو کو الوداع کہا۔
### **شہید کی قربانی: ایک روشن باب**
شہید سب انسپٹر ہارون حیات کی قربانی صرف ایک واقعہ نہیں، بلکہ ایک ایسا باب ہے جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ امن و امان کی ہر چھوٹی سی آسایش کے پیچھے کسی نہ کسی سپاہی کا خون شامل ہوتا ہے۔ آج پورا راولپنڈی اور پورا پاکستان ان کے لیے دعاؤں میں مصروف ہے۔ اللہ تعالیٰ شہید کو اپنے جوارِ رحمت میں جگہ دے اور ان کے خاندان کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔ آمین!
**راولپنڈی پولیس کا عزم: "ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے!"**
— ترجمان راولپنڈی پولیس
مزید تفصیلات...
کوئی غلط کمنٹ سے گریز کریں